سرینگر: عام شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد جموںوکشمیر میں امن امان کوبحال رکھنے لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے شر پسند کی سرکوبی عسکریت کی جڑ اُکھاڑنے کے لئے مرکزی وزارت داخلہ نے جموں وکشمیرکیلئے پانچ ہزار نیم فوجی دستوں کے جوانوں کوتعینات کرنے کافیصلہ کیاہے تیس کمپنیوں کو سرینگر میں امان مان بحال رکھنے عسکریت کوکچلنے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کویقینی بنانے کے لئے تعینات کیاجارہاہیں ۔اے پی آ ئی نیوذ ڈیسک کے مطابق جموں وکشمیرمیںامان امان کوبحال رکھنے شر پسندعناصر کے منصوبوںکوناکام بنانے جان ومال کے تحفظ کی خاطر وزارت داخلہ نے نیم فوجی دستوں کی پچاس کمپنیوں کوجموں وکشمیر میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیاہے اور اس سلسلے میںپانچ ہزار نیم فوجی دستوں سے وابستہ جوانوں کو سرینگر جموں تعینات کرنے کے احکامات صارکردیئے گئے ہیں ۔وزارت داخہ ذررائع کے مطابق تیس کمپنیوں جن میں تین ہزار کے قریب نیم فوجی دستوں کے جوان شامل ہونگے کوشہرسرینگر کے مختلف علاقوں میں تعینات کیاجائیگا جبکہ دس کمپنیوںکو جموں کے مختلف علاقوں میں تعینات کرنے کے بارے میں فیصلہ لیاجارہاہے ،جبکہ پانچ کمپنیوں کوخطہ چناب یادوسرے علاقوں میںتعینات کیاجائیگا ۔مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کے دورہ جموں وکشمیرکے بعد پانچ ہزار کے قریب سی آر پی ایف سی آ ئی ایس ایف آئی ایس ایف جوانوں کی تعیناتی عمل میں لانے کے لئے اقدامات اٹھائیں ۔وزارت داخلہ کے مطابق وادی کشمیرمیںشہری ہلاکتوں کے واقعات سامنے آنے کے بعد اقلیتی طبقہ سے وابستہ کنبوں کے تحفظ کویقینی بنانے کی خاطر مزید نیم فوجی دستوں کی تعیناتی لازمی بن گئی تھی اور جموںو کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مزید نیم فوجی دستوں کی تجویز کومرکزی وزارت داخلہ نے منظور کرتے ہوئے پچاس مزیدکمپنیوں کوجموںو کشمیرمیںتعینات کرنے کافیصلہ کیاہے ۔