سر ینگر:صوبائی انتظامیہ نے جھیل ولر، شالہ بگ ہائی گام اور چتلام میںموجود ذخا ئر سے ناجائز تجاوزات ہٹانے کی ڈیڈ لائن 30 نومبر تک مقرر کرتے ہو ئے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں اور دیگر ایجنسیوںکو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان آ بی ذخائر سے ناجائز تجاوزات کی مہم جلد ازجلدشروع کر یں۔ سر ینگر میں گذ شتہ روزڈویڑنل کمشنر کشمیر، پی کے پول کی زیر صدارت میں منعقدہ میٹنگ کے دوران وولر مینجمنٹ اینڈ کنزرویشن اتھارٹی (ڈبلیو یو سی ایم اے) اور ڈی سی بارہمولہ کو 30 نومبر 2021 تک یا اس سے پہلے وولر جھیل پر تجاوزات ہٹانے کی کاروائی شروع کرے۔ولر جھیل کے380 کنال اراضی پر سے تجاوزات ہٹانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ولر جھیل کے حوالے سے380 کنال اور 11 مرلہ اراضی پر قائم تجاوزات کو ہٹانے کی ضرورت ہے۔ یہ ہدایت کی گئی کہ تجاوزات کو30 نومبر تک یا اس سے پہلے ہٹا دیا جائے۔ اس کے علاوہ ڈبلیو یو سی ایم اے وولر جھیل کے بارے میں ایک جامع ایکشن پلان تیار کرے اور اسے حکومت کی طرف سے تشکیل شدہ کمیٹی کے سامنے پیش کرے۔ ہائی گام اٹر باڈی کی تجاوزات کے بارے میں بتایا گیا کہ مذ کورہ کی حد بندی کر دی گئی ہے۔ جس دوران ہدایت دی گئی ہے کہ56 رہائشی مکانات اور ڈھانچے کو چھوڑ کر مذ کورہ ویٹ لینڈ سے تجاوزات 30 نومبر تک یا اس سے پہلے ہٹا دیاجائے۔سری نگر اور گاندربل کے ڈپٹی کمشنروں کو شا لہ بھگ میں تجاوزات ہٹانے کے لیے کہا گیا جس دوران ڈی سی سری نگر کو اس آبی ذخائر کی 160 کنال اراضی پر سے تجاوزات ہٹانے کی ہدایت کی گئی۔ میٹنگ میںڈی سی گاندربل کی طرف سے بتایا گیا کہ ابھی تک آبی ذخائر کی حتمی حد بندی مکمل نہیں ہوئی ہے، تاہم90 فیصد ویٹ لینڈ پر کوئی تجاوزات نہیں ہیں اور10 فیصد پر باغات اور سبزیوںتیار کی جاتی ہے۔ میٹنگ میں ہدایت کی کہ حد بندی کا کام دو ہفتوں کے اندر مکمل کیا جائے اور ڈی سی سری نگر کو اس پر160 کنال پر سے تجاوزات کو ہٹانے کو کہا گیا۔اس دوران انتظامیہ نے پلوامہ ضلع کے حکام کو دو ہفتوں کے اندر چیتلم ویٹ لینڈ کی79 کنال اراضی خالی کرانے کی ہدایت کی ہے۔