جموں: چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج آیوشمان بھارت کی چوتھی گورننگ کونسل میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں صحت و طبی تعلیم ، مکانات و شہری ترقی ، جنرل ایڈمنسٹریشن ، محنت و روزگار ، اِنفارمیشن ٹیکنالوجی محکموں کے اِنتظامی سیکرٹریوں، مشن ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن ، ڈائریکٹر سکمز ، پرنسپل جی ایم سی سری نگر / جموں / بمنہ ، نیشنل ہیلتھ اَتھارٹی ( این ایچ اے ) کے نمائندے اور متعلقہ سربراہان نے شرکت کی۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ سٹیٹ ہیلتھ ایجنسی اور بجاج الیا نزجی آئی سی کے درمیان موجودہ معاہدہ 25؍ دسمبر 2021ء کو ختم ہو جائے گا اور ایک نئے اِنشورنس کنٹریکٹر کی خدمات حاصل کرنے کے لئے نئے ٹینڈر جلدہی جاری کئے جائیں گے ۔چیف سیکرٹری نے آیوشمان بھارت۔ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا ( پی ایم۔ جے اے وائی ) اور ایس اِی ایچ اے ٹی سکیموں کے تحت موجودہ اِنتظامات کی معیاد ختم ہونے کی تاریخ کے بعد بھی مفت اور کیش لیس صحت کی دیکھ ریکھ کے مسلسل فوائد کو یقینی بنانے کے لئے ٹینڈر نگ کے عمل کو فوری طور پر شروع کرنے کی ہدایت دی۔چیف سیکرٹری نے نظر ثانی شدہ آبادی کے تخمینے پر غور کرتے ہوئے نیشنل ہیلتھ اَتھارٹی کی سفارش پر ، نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ ( این ایف ایس اے) کے تحت موجودہ ایس اِی سی سی 2011 ڈیٹا بیس سے تازہ ترین ڈیٹا میں تبدیل کرنے کے لئے محکمہ صحت و طبی تعلیم کی تجویز کو منظور ی دی۔چیف سیکرٹری نے کووِڈ پیچیدگیوں کے علاج کو شامل کرنے کے لئے صحت سے متعلق فوائد کے ایک ترمیم شدہ پیکیج کو اَپنانے کی منظور ی دی۔ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ کو مشور ہ دیا کہ وہ این ایچ اے سے درخواست کرے کہ وہ طبی آنکو لوجی میں ٹارگٹیڈ تھرا پیز ، امیونو موڈیو لٹرز اور بچوں میں ایک سے زیادہ سوزش والے سنڈ روم کو صحت سے متعلقہ فوائد کے نظر ثانی شدہ پیکیج میں شامل کرنے پر غور کرے۔سکیم کے تحت اَب تک کی مالی پیش رفت کے بارے میں محکمہ سے کہا گیا کہ وہ تمام اَخراجات کا محکمہ خزانہ سے آڈِٹ کرائے تاکہ مالیاتی لین دین میں احتساب اور شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے ۔