سرینگر: جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کے فقدان عوامی مشکلات میں اضافے بیروز گاری کوقابو کرنے میں مرکزی سرکار کی خاموشی اور سٹیٹ ہڈ بحا ل نہ کرنے پرفکرمندی کااظہار کرتے ہوئے جموںو کشمیرکے سابق وزیراعلیٰ اورکانگریس کے سینئر لیڈر نے مرکزی حکومت پرزور دیاکہ وہ اقتدار کوعوام کے منتخب نمائندوں کے حوالے کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں اور جموںو کشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کی خاطر اپنے فرائض انجام دینے کے لئے سنجیدگی کا مظاہراہ کریں۔اے پی آ ئی کے مطابق جموںو کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس مجلس عاملہ کے رکن غلام نبی آزاد نے جموںو کشمیر میں شہری ہلاکتوں کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہاکہ پچھلے دو ماہ سے وادی کشمیرمیں 15سے زیادہ عام شہریوں کونا معلوم افراد نے موت کے گھاٹ اتاردیااور ابھی تک ان ہلاکتوں میںملوث افراد کوبے نقاب نہیں کیاجسکی طرف سرکار کوتوجہ مبزول کر نی ہوگی کہ آخر اسطرح کے واقعات کے پیچھے کون لوگ ہیں جموںو کشمیرمیں خصوصی درجے کی منسوخی کے بعدتعمیر وترقی کے فقدان کی ذکر کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ بے روز گاری حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے مہنگائی سر چڑھ کربول رہی ہے عوامی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور مرکزی سرکار بیان بازی کے سوااورکو ئی کارروائی عمل میںنہیں لارہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ خصوصی درجے کی واپسی کے بعد خود مرکزی حکومت نے جموںو کشمیر میں تعمیرترقی کویقین بنانے بیروز گاری کے خاتمے عوامی مشکلات کاازالہ کرنے کے بڑے بڑے دعو ے کئے گئے تاہم دوسال کاعرصہ گرگیازمینی سطح پرکوئی بدلاؤ دکھائی نہیں دے رہاہے ۔سابق وزیراعلیٰ اب جب کہ حدبندی کاکام مکمل ہونے کے قریب ہے جموںو کشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کے لئے راہ ہموار کی جائے تاکہ اقتدار کو عوام کے منتخب نمائندوں کے حوالے کیاجا ئے جولوگوں کے مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے اقدامات اٹھاسکے۔ انہوںنے کہاکہ ملک کے دوسری ریاستوں کے مقابلے میں جموںو کشمیرکی جغرافیاں صورتحال کچھ اور ہے اور جموںو کشمیرکے دوردراز علاقوں میںبیروکریسی لوگوں کے مشکلات کے لئے اقدامات نہیں اٹھاسکتی بلکہ عوام کے منتخب نمائندے اس سلسلے میںبہترکارکردگی کامظاہراہ کرسکتے ہے۔ انہوںنے اپنے اس موقف کوپھردہرایاکہ سٹیٹ ہڈبحال ہوناچاہئے تاکہ جموںو کشمیر کے لوگوں میںجوناراضگی پائی جارہی ہے اس سے کسی حدتک دور کیاجاسکے ۔