جموں:لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے آج جل شکتی محکمہ کے اَفسران پر زور دیا کہ وہ جل جیون مشن (جے جے ایم )کی عمل آوری کے لئے متبادل منصوبے تیار کریں تاکہ مشن کے بروقت نفاذ میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔یہ ہدایات مشیر موصوف نے مشن کے اَفسران کو آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک جائزہ میٹنگ کے دوران دیں۔میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری جل شکتی محکمہ ایم راجو، مشن ڈائریکٹر جے جے ای ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ ، چیف اِنجینئران ، سپر اِنٹنڈنٹ اِنجینئران ، ایگزیکٹیو اِنجینئران اور جل شکتی کے دیگر اَفسران نے شرکت کی جبکہ باقی تمام اَفسران نے اَپنے اَپنے اَضلاع سے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں حصہ لیا۔ابتداً ، مشیر موصوف نے اَفسران سے مشن کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور اُنہوں نے اُن سے کہا کہ وہ سکیم کے تما م اجزأ کو ٹینڈر کریں تاکہ یہ مکمل او ربیک وقت عوام کے لئے وقف ہو۔مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے اَفسران پر بھی زو ردیا کہ وہ کاموں کی الاٹ کرنے سے پہلے ہر کامیاب بولی دہندہ کی صلاحیت کو پہلے سے چیک کریں تاکہ پروجیکٹ بیچ میں رُک نہ جائیں۔اُنہوں نے انہیں مستقبل کے منصوبے بنانے کی بھی ہدایت دی جو تقریباً اگلے 30 برسوں تک عوامی مطالبات کو پورا کرنے کے قابل ہوں۔اُنہوں نے اَفسران سے کہا کہ وہ پانی کے قابل اعتماد ذرائع کا اِنتخاب کریں ۔مشیر موصوف نے اَفسران پر زور دیا کہ وہ اِس کی مؤثر عمل آوری کے لئے اندرونی نگرانی کا طریقہ کار تیار کریں ۔اُنہوں نے اَفسران سے مزید کہا کہ وہ ایک ڈیش بورڈ بنائیں جو روزانہ کی بنیاد پر اَپ ڈیٹ ہوتا ہے تاکہ مشن کی ترقی اور کام کے معیار کو جانچا جاسکے۔اُنہوں نے نگرانی کے عمل میں عوامی نمائندوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت اور کاموں کے تیسرے فریق کی جانچ پر بھی زو ردیا۔مشیر نے جے جے ایم کے تحت پانی کی جانچ کی رفتار اور کہیں بھی پائے جانے والے پانی کے ناقص معیار کی صورت میں اُٹھائے گئے تدارکاتی اقدامات کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی۔ اُنہوں نے افسران سے کہا کہ وہ لوگوں کو جانچ کے عمل میں شامل کریں اور نل کے پانی کے معیار کی جانچ کے لئے پانی سمیتیوں کو ٹیسٹنگ کٹس دیں۔کمشنر سیکرٹری جل شکتی نے مشیر موصوف کو جانکاری دی کہ یہ مشن 2019ء سے نافذالعمل ہے اور اَب تک اس نے کافی ہدف حاصل کیا ہے ۔اُنہوں نے میٹنگ کو بتایا کہ اِس مشن کے تحت 50,647 دیہی اِداروں جیسے سکول ، آنگن واڑی مراکز او رصحت اداروں کو پائپ سے پانی فراہم کیا گیا ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جلدہی ہر گرام پنچایت کو ایسا ہی ملنے والا ہے کیوں کہ اِس زُمرے کے تحت بھی 50 فیصد سے زیادہ ترقی ہوئی ہے ۔اُنہوں نے انکشاف کیا کہ باقی دیہی گھرانے کو 15 ؍اگست 2022 ء تک نل کنکشن مل جائے گا۔ایم ڈی ، جے جے ایم ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ نے اَپنی تفصیلی پرزنٹیشن میں مشن کے تمام پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔اُنہوں نے مشن کو منطقی اَنجام تک پہنچانے کے مقاصد ، طریقہ کار ، پیش رفت اور آگے بڑھنے کا تفصیلی تجزیہ کیا۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ کاموں کی شفافیت اور نگرانی کو بڑھانے کے لئے کچھ 11 این جی اوز کو امپلی منٹیشن سپورٹ ایجنسیز( آئی ایس اے) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے ۔یہ آئی ایس اے 1,638 دیہاتوں میں کام کرنے جارہے ہیں اور گرام پنچایتوں ، پانی سمیتیوں کی صلاحیت بڑھانے میں مدد کریں گے اور دیگر اِمدادی سرگرمیاں بھی اَنجام دیں گے۔میٹنگ کو یہ بھی جانکاری دی گئی کہ اِنجینئرنگ سٹاف کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے محکمہ نے 145 اِنجینئران کو آن لائن / آف لائن دونوں طریقوں سے ٹریننگ پروگراموں میں شرکت کے لئے بھیجا ہے اور اس کے علاوہ سکل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مشاورت سے قریبی آئی ٹی آئیز میں فیلڈ سٹاف کے لئے ٹریننگ کا اِنعقاد کیا گیا ہے۔