سرینگر:لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا 30دسمبر کو نئی دلی جارہے ہیں جہاں پر وہ مرکزی وزیر خزانہ سے ملاقات کرکے جموں کشمیر کے بجٹ کے سلسلے میں بات کریں گے ۔ معلوم ہوا ہے کہ جموں و کشمیر کا بجٹ اقتصادی سرگرمیوں پر مرکوز رہے گا۔ اگلے سال بجٹ کے اعلان تک جموں و کشمیر میں 50 سے 60 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز لانے کے ہدف پر کام کیا جا رہا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر کے 2022-23کے بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں۔ جموں کشمیر میں محکمہ جاتی سطح پر تخمینہ بجٹ کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ 30 دسمبر کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو نئی دہلی میں ملاقات کے لیے بلایا ہے۔ اس میں جموں و کشمیر کے بجٹ اور دیگر متعلقہ نکات پر بات کی جائے گی۔دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کو اس بار ریکارڈ بجٹ ملنے کی امید ہے۔ جموں و کشمیر کے اپنے دورے پر سیتا رمن نے بجٹ میں ریاست کو خصوصی جگہ دینے کی بات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق بجٹ میں سیلف ایمپلائمنٹ، یوتھ، انفراسٹرکچر، پاور، سیاحت، صحت، تعلیم، صنعت جیسے اہم شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔جموں و کشمیر میں صنعتی شعبے میں بھاری سرمایہ کاری کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اگلے سال بجٹ کے اعلان تک جموں و کشمیر میں 50 سے 60 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز لانے کے ہدف پر کام کیا جا رہا ہے۔ اب تک 30 ہزار کروڑ کا ہدف حاصل کرنے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔جموں و کشمیر کی تنظیم نو کے بعد گزشتہ دو سالوں سے جموں و کشمیر کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ سال 2021-22 کے لیے مرکز نے جموں و کشمیر کو سب سے زیادہ 108621 کروڑ روپے کا بجٹ دیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل سال 2020-21 میں 101428 کروڑ روپے اور سال 2019-20 میں 88911 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا تھا۔