سرینگر /29ستمبر /جموں کے ادھم پورہ ضلع میں آٹھ گھنٹوں کے دوران دو پُر اسرار دھماکوں سے خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ دھماکوں کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہو گئے جبکہ کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچ گیا ۔ ادھر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں مکیش سنگھ نے دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ادھم پور میں دو کلو میٹر کے دائرے میں دو پے در پے دھماکے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ آئی ای ڈی دھماکے تھے تاہم انہوں نے کہا کہ ان حملوں میں سٹکی بموں کے استعمال کو رد نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کے ادھم پور میں آٹھ گھنٹے کے اندر دو یکے بعد دیگرے بم دھماکوں نے خوف و ہراس پھیل گیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پہلا دھماکہ بدھ کی رات 10بجکر 30منٹ پر بسنت گھر جانے والی بس میں ہوا جو ادھم پور قصبے کے علاقے ڈومیل کے پیٹرول اسٹیشن کے قریب کھڑی تھی جبکہ دوسرا دھماکہ جمعرات کی صبح 6 بجے جنرل بس سٹینڈ ادھم پور پر کھڑی بس میں ہوا۔پولیس نے بتایا کہ دو افراد کو معمولی چوٹیں آئی ہیں اور ان کی حالت مستحکم ہے۔ادھر ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس جموں مکیش سنگھ نے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ادھم پور میں دو کلو میٹر کے دائرے میں دو پے در پے دھماکے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ آئی ای ڈی دھماکے تھے‘‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا دھماکوں میں سٹکی بموں کے استعمال کا امکان ہے، اے ڈی جی پی سنگھ نے کہا کہ پولیس جڑواں دھماکوں میں چسپاں بموں کے استعمال کو مسترد نہیں کر سکتی‘‘۔ہم کچھ پرانے لیڈز کی تلاش اور کام کر رہے ہیں۔ فوج کی ٹیمیں، بی ڈی ایس اور دیگر ایجنسیوں کی ٹیمیں دھماکوں کی جگہ پر پہنچ گئی ہیں‘‘۔ادھر دھماکوں کے بعد ضلع بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور فوج کو چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی وہیں جگہ جگہ پر تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا ہے ۔